قسموں وعدوں کی جھڑیاں لگاؤ مت
سنہرے اتنے پیار کے سپنے دکھاؤ مت
راتوں کو ہی چمکنے دو جگنو کی مانند
دن کی چکا چوند میں مجھے لاؤ مت
دل پر لگے زخم سارے کرید کر
اتنے پیار سے اب مرہم لگاؤ مت
فی الحال ابھی تو ہے خوشیوں پر نظر
یاد مجھے ان غموں کی ابھی دلاؤ مت