قصر انصاف کی زنجیر ہوئی زنگ آلود

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, karachi
Qasr Insaaf Ki Zanjeer Hui Zang Alood

اب ریاء کاری ہے دھوکہ ہے نہیں ٹھوس عمل
نیک لوگوں کا زمانے میں نہیں ملتا بدل

قصر انصاف کی زنجیر ہوئی زنگ آلود
اب تو ملتا ہے یہاں مال کے عوض میں عدل

جنس بے مائہ کی چاہت میں یہاں پر اکثر
کردیئے جاتے ہیں انسان اجالے میں قتل

وہ جو ابلیس کی تقلید میں اندھے نکلے
رب نہیں کرتا پھر ایسوں پہ کبھی اپنا فضل

صحبت پارساء عیبوں کو مٹا دیتی ہے
بہتری اس میں ہے کرلو سبھی اچھوں کی نقل

اسکی ستاری کے آگے ہیں یہ زروں سے حقیر
گو میرے عصیاں کی نسبت ہے فلک بوس جبل

دین اسلام میں رحمت کی وہ کنجی ہے اشہر
کھولتی ہے جو سیاہ قلب پہ آویزاں قفلا

Rate it:
Views: 1189
13 Feb, 2010