قصہ
Poet: rahman By: sajid raza, faisal abadاپنا قصھ سنانے بیٹھا تو شھر نے مجھ کو ادیب کہا
میرے لفظوں کو دواء دل اور مجھے اپنا طبیب کہا
جو سنانا نہ تھا وہ سناتا رہا جو کہنا نہ تھا وہ کہتا رہا
کوئی بولا بہت دور ہو تم کسی نے دل کے قریب کہا
کوئی بولا خاموش رہو کوئی بولا پھر سے کہو
کوئی بولا مہربان ہو تم کسی نے اپنا رقیب کہا
میں نے زندگی کی تصویر کھنچی چند جملوں کو جوڑ کر
کوئی بولا شاعر ہو تم کسی نے مجھ کو خطیب کہا
وہ سچ سنتے رہے محفل میں میں سچ بولتا گیا
کوئی بولا کمال ہو تم کسی نے مجھے عجیب کہا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






