لاشعوری میں رہہ کر شعور ڈھونڈ رہا ہوں

Poet: احسن فیاض By: Ahsin Fayaz, Badin

لا-شعوری میں رہہ کر شعور ڈھونڈ رہا ہوں
میں جینے کے سلیقے یارو اپنی طور ڈھونڈ رہا ہوں،

مسافت میں، میں نے کھو دیں ہیں نشستیں اپنی،
میں اسی دور میں اپنا دور ڈھونڈ رہا ہوں

یہ میرے لباس پے لہو کے قطرے کہہ رہے ہیں،
میں تیرے شھر میں نیا دستور ڈھونڈ رہا ہوں

رگوں میں اب تک دراز ہے تیری لاب دہن کی خوشبوء،
میں تیرے لبوں کے لمس کا سرور ڈھونڈ رہا ہوں

بچھڑتے وقت اپنے سر لیے سارے الزام اس نے،
میں ایک درد سے گذر کے اس کا قصور ڈھونڈ رہا ہوں

اب کی بار جسے تلاش رہا ہوں شاید مل ہی جائے،
اب سکون نہیں میں کچھ اور ڈھونڈ رہا ہوں

اب کہاں وہ میری دسترس میرے گائوں تک احسن،
میں اب اپنوں کو کہیں دور ڈھونڈ رہا ہوں

Rate it:
Views: 636
17 Aug, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL