لاکھ تکلیفیں ہوں لیکن مسکرانا چاہیئے

Poet: Shams Bhopali By: Shams Bhopali, Bhopal

لاکھ تکلیفیں ہوں لیکن مسکرانا چاہیئے
درد جتنا بھی ہو سب ہنس کر بھلانا چاہیئے

جیسا دِکھتا ہے ہمیں اکثر وہ ہوتا ہی نہیں
دوست یا دشمن ہو سبکو آزمانا چاہیئے

ملنے جلنے سے تعلق اور بڑھتے ہیں جناب
ایک دوجے کے گھروں میں آنا جانا چاہیئے

جانے کیسے لوگ ہونگے جانے کیا ماحول ہے
بیٹیوں کو گھر کا ہر ایک کام آنا چاہیئے

کھیلتے رہتے ہو موبائل سے تم ہر وقت کیوں
ساتھ گھروالوں کے بھی کچھ پل بتانا چاہیئے

شمس میں مانا نہیں ہے کوئی معیارِ سخن
لیکن حضرت آپکو سننا تو آنا چاہیئے

Rate it:
Views: 454
05 May, 2015