لاکھ تکلیفیں ہوں لیکن مسکرانا چاہیئے
درد جتنا بھی ہو سب ہنس کر بھلانا چاہیئے
جیسا دِکھتا ہے ہمیں اکثر وہ ہوتا ہی نہیں
دوست یا دشمن ہو سبکو آزمانا چاہیئے
ملنے جلنے سے تعلق اور بڑھتے ہیں جناب
ایک دوجے کے گھروں میں آنا جانا چاہیئے
جانے کیسے لوگ ہونگے جانے کیا ماحول ہے
بیٹیوں کو گھر کا ہر ایک کام آنا چاہیئے
کھیلتے رہتے ہو موبائل سے تم ہر وقت کیوں
ساتھ گھروالوں کے بھی کچھ پل بتانا چاہیئے
شمس میں مانا نہیں ہے کوئی معیارِ سخن
لیکن حضرت آپکو سننا تو آنا چاہیئے