آہ پھر میرے شہر کی فضا سوگوار ہے
آہ دہشت گری کی زد میں کوچہ بازار ہے
خاک و خون میں لتھڑا جسموں کا انبار ہے
آہ پھر خلقت خدا پھر درندگی کا شکار ہے
آہ پھر میرے شہر کی فضا سوگوار ہے
ہراساں و پریشاں یہ بندہ گنہگار ہے
آج پھر دست طلب رحمت کا طلبگار ہے
یا الٰہی اب تو اس فتنہ کا قصہ پاک ہو
یا الٰہی اب تو ہم پر رحم کی برسات ہو
دامن تر بھر چکا یہ بندہ اشکبار ہے
آہ پھر میرے شہر کی فضا سوگوار ہے
آہ دہشت گری کی زد میں کوچہ بازار ہے