وہ وقت کبھی تو آئے گا اک ساتھ ہوں گے ہم
تمہیں پا کر بھلا دیں گے دنیا کے سارے غم
منزل کی جستجو میں ہو کے ہم قدم
پیہم سفر کریں گے لیں گے کہیں نہ دم
جب تک کئے گئے وعدے وفا نہ کرلیں
جب تک نہ پا لیں اپنے دل کی مراد ہم
شب کو محو گفتگو رہے ماہتاب اور ہم
اسکی ہے چاندنی ہمارا چاند ہے صنم
اک روز چلے آئیں گے دہلیز دار پہ
راہ وفا میں اپنا سر کرنے کو قلم
تمہاری بزم سے اٹھ جائیں دل نہیں چاہتا
ہو جائے نہ کوئی خطا یوں لوٹ آئے ہم
مر کر بھی وفا داریاں نہ چھوڑ پائیں گے
تیرے لئے دعائیں کرتے رہیں گے ہم
عظمٰی قضا کے بعد بھی اپنی وفا رہی
لحد میں تمہاری یاد لئے جیتے رہے ہم