لشکر تھا جن کے کھوج میں وہ گام اور تھے

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

لشکر تھا جن کے کھوج میں وہ گام اور تھے
جنگل میں جو چھپے تھے سیہ فام اور تھے

میت کا دکھ نہیں تھا کسی بھی مکین کو
بستی میں جو مچے تھے وہ کہرام اور تھے

خواجہ سرا کا ماتھا پسینے میں غرق تھا
اب جو حرم میں آئے تھے خدام اور تھے

درپیش تھی جو حج کی مسافت وہ اور تھی
باندھے تھے جو سروں پہ وہ احرام اور تھے

نقشہ تھا سب کے ذہن میں پچھلے محاذ کا
دشمن نے جو کئے تھے وہ اقدام اور تھے
 

Rate it:
Views: 501
07 Oct, 2011