لفظ وہی رہتے ہیں
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaلفظ وہی رہتے ہیں
پر انسان بدل جاتے ہے
خیال وہی رہتے ہیں
پر انداز بدل جاتے ہے
وقت کہا رکتا ہیں لکی
پر دل ٹہر جاتا ہے
ہاتھ کی لکیروں میں آتے ہیں لوگ
پھر نجانے کیسے نکل جاتے ہے
دور بنا لیتے ہیں
دل والے ٹھکانہ دل کا
پھر ُاسے پانے کی خاطر
حدوں سے گزر جاتے ہے
بہاتے ہیں اشک
آنکھوں سے تنہایوں میں
کتنے عجیب لوگ ہیں
محفلوں میں آ کر ُمکر جاتے ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






