لمحہ لمحہ

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, sattar pura-kharian city

لمحہ لمحہ
صدیوں کا سفر بھی گزر جاتا ہے
افق کے پار دن بھی اتر جاتا ہے

پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ
درد دل میں رہے جائے نہ یہ

جدائیوں کا زمانہ نہ گزرے
تنہائیوں کا زمانہ نہ گزرے

انتظار کے لمحات قیامت ہی سہی
بچھڑنا وقت کی ضرورت ہی سہی

ہاں یہ سب تو اک کھیل ہے
زندگی اک لمحہ کی جیل ہے

پھر اک لمحہ کو رونا کیسا
پانا کیسا پا کر کھونا کیسا

یہ سب کچھ تو کھو جانا ہے
جو نہ چاہو گے وہ بھی ہو جانا ہے
لمحہ لمحہ

Rate it:
Views: 927
09 Mar, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL