لمحہ لمحہ
Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, sattar pura-kharian cityلمحہ لمحہ
صدیوں کا سفر بھی گزر جاتا ہے
افق کے پار دن بھی اتر جاتا ہے
پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ
درد دل میں رہے جائے نہ یہ
جدائیوں کا زمانہ نہ گزرے
تنہائیوں کا زمانہ نہ گزرے
انتظار کے لمحات قیامت ہی سہی
بچھڑنا وقت کی ضرورت ہی سہی
ہاں یہ سب تو اک کھیل ہے
زندگی اک لمحہ کی جیل ہے
پھر اک لمحہ کو رونا کیسا
پانا کیسا پا کر کھونا کیسا
یہ سب کچھ تو کھو جانا ہے
جو نہ چاہو گے وہ بھی ہو جانا ہے
لمحہ لمحہ
More Sad Poetry






