لوٹ آؤ

Poet: By: Rehmat Faraz, khuzdar

نگاہیں راستہ دیکھیں تمھارا لوٹ آؤ نا
تمھارے بن نہیں ہوتا گزارہ لوٹ آؤ نا

بچھڑ کے یار تم سے زندگی پل پل تڑپتی ہے
کہ تم بن اب نیہں جینا گوارہ لوٹ آؤ نا

مجھے ڈر ہے کہ ان تنہائیوں میں ٹوٹ جاؤں نہ
ہے بس تیری محبت کا سہارہ لوٹ آؤ نا

تم ہی تو زندگی ہو ، پیار ہو ، دنیا ہو مری
سوا تیرے نہیں کوئی میرا لوٹ آؤ نا

میری تقدیر تو ہے بس تمھارے ساتھ وابسطہ
کہیں بجھ جائے نہ قسمت کا ستارہ لوٹ آؤ نا
تمھارے بن نہیں ہوتا گزارہ لوٹ آؤ نا

Rate it:
Views: 963
29 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL