تیری خاموشی مجھے ستاتی ہے آجاؤ بس آجاؤ لوٹ کر تم تیری جدائی میں میری آنکھ بھی آنسو بہاتی ہے یاد آئی ہے آج پھر لوٹ آؤ اس بارش کی بوند بھی کہتی ہے لوٹ آؤ تڑپ رہا ہے دل ہمیشہ تیرے لیے یہ روتا ہوا دل بھی کہہ رہا ہے لوٹ آؤ۔