اشکوں کی جڑی لگ جاتی ہے
جب جب تیری یاد جان آتی ہے
دیواروں سے لیپٹ کر روتے ہیں
جب تکلیف حد سے بڑھ جاتی ہے
دل چیڑ کر سینہ نکلنے کو چاہتا ہے
تیرے ہجر میں ایسی حالت رہتی ہے
راہیں تک تک اے صنم تیری
آنکھیں پتھراہ سی جاتی ہیں
جب جب پکاروں اب لوٹ آو چندا
ہر آنسو سے امین کی سدا آتی ہے
ایسا نا ہو تیرا ہجر میری جان ہی لے لے
محبت روٹھ جائے تو کوئی دعا نہیں رنگ لاتی!