لوگ بڑے سیانے ہیں
بس اپنی ہی یہ سوچتے ہیں
بس انکو اپنی سوجھتی ہے
جوانکو ان کی تعریف سے
خوش رکھے اور دل بہلائے
چاہے وہ سب باتیں جھوٹی ہوں
پر ان کو اس سے غرض نہیں
بس اُس کے ہی گُن گاتے ہیں
اور احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں
مگر میرا یہ کہنا کیا بے معنٰی ہے
کیوں کہ لوگ سچ سننا کب چاتے ہیں
لوگ وہی سنتے ہیں
جو ان کو اچھا لگتا ہے
اور جب کوئی سچائی سے کام لے
تو اس کو یہ منہ پھٹ
اور جانے کیا کیا کہتے ہیں
لوگ بڑے سیانے ہیں
لوگ بڑے سیانے ہیں