لوگ خود سے خفا ہو جاتے ہیں
ملتے ہیں کبھی جدا ہو جاتے ہیں
کبھی جان چھڑکتے ہیں پیار میں۔
کبھی خود سر بیوفا ہو جاتے ہیں۔
بس اپنی مرضی چلاتے ہیں پیار میں۔
خود غرضی کی حد انتہا ہو جاتے ہیں۔
کسی سفاک قاتل کی طرح سے۔
قتل کر کے رفع ہو جاتے ہیں۔
دل کو کھلو نہ سمجھ توڑ دیتے ہیں۔
پیار کے معاملے بچہ ہو جاتے ہیں۔