لگ جائے نہ جی کہیں تمہارا دیکھنا
ہر رگِ دل میں نام ہمارا دیکھنا
کس کے ہونے سے سنبھلتی ہے جان تمہاری
کوئی دنیا میں ہم سا بھی سہارا دیکھنا
چین کس کی آنکھوں میں دیکھ کر ملتا ہے
کوئی ہم سے بڑھ کر بھی پیارا دیکھنا
ہر تیرا طرفدار بھی میرا ساتھی ہوگا
اک ہجوم کہ عاشق کا جنازہ دیکھنا
یہ زمیں و آسماں ہوتے ہیں تنگ تم پہ کیسے
شب ہجر میں احمد کا اشارہ دیکھنا