Add Poetry

لگی ڈھلنے ہے پھر سے شام ساقی

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

لگی ڈھلنے ہے پھر سے شام ساقی
بنا کر دے ذرا اِک جام ساقی

پِلا وہ جام جو مدہوش کر دے
مِلے دل کو بھی کچھ آرام ساقی

چلا آیا ہوں تیرے پاس جو میں
نہیں مرنے سوا کچھ کام ساقی

نہ اُس کا اور نہ اپنا بنا میں
نہیں مجھ سا کوئی ناکام ساقی

یونہی گِر کے سنبھلنا سیکھنا ہے
سہارا دے مجھے نہ تھام ساقی

دَورِ عُسرت میں مجھ سے ہے گریزاں
اچھے وقتوں کا اِک ہم جام ساقی

ہے قاصر آج جو پہچاننے سے
ترکِ تعلق کے ہیں اقدام ساقی

بنا وہ مے جو ماضی کو بھُلا دے
میں دونگا جو بھی ہونگے دام ساقی

Rate it:
Views: 486
16 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets