لہجوں سے بھی انسان برباد ہوتا ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کیا کبھی سوچا ہے تم نے
رابطے توڑ دینے سے
بے وجہ منہ موڑ لینے سے
کسی کو کتنا درد ہوتا ہے
کوئی جیتا ہیں نہ مرتا ہے
اور آنکھوں میں کس قدر انتظار ہوتا ہے
وہ شام کی ُاداسی میں
وہ رات کی تنہائی میں
پل پل تڑپنا کتنا محال ہوتا ہے
میری آنکھوں سے اشک بہتے ہیں
اور جانتے ہو کیا ؟
ُان میں صرف تمہارا نام ہوتا ہے
دل کرتا ہے سوال جب
پھر ُاسے سمجھنا کتنا محال ہوتا ہے
ہر وقت تو گزر ہی جاتا ہے
پر جاناں ! لوگوں کا ایک ایک
لفظ کا دل پے وار ہوتا ہے
کوئی کیوں نہیں سمجھتا
کہ لہجوں سے بھی انسان برباد ہوتا ہے
ہو اگر کسی کا ہاتھوں میں ہاتھ
تو اچھا ُبرا وقت بھی آسانی سے پار ہوتا ہے
 

Rate it:
Views: 509
27 Mar, 2012