Add Poetry

لہرون میں انقلاب کی کوئی صدا نہیں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

لمحوں کا کوئی کھیل حشر سے جدا نہیں
لیکن ہوس کو اس سے کوئی واسطہ نہیں

بیٹھے ہیں ناگ باغ کے ہر ایک نخل پر
انکے زہر سے پھول کوئی بھی بچا نہیں

سونامی ہو سیلاب ہو یا مد و جزر ہو
لہروں میں انقلاب کی کوئی صدا نہیں

آتے ہیں کہیں اور سے احکام اتر کر
منصف کے پاس اپنا کوئی فیصلہ نہیں

جاری ہے زور شور سے یہ کھیل جبر کا
فرعون کی اولاد کو خوف خدا نہیں

کھاتی ہیں نوچ نوچ کے انساں کی ہڈیاں
چیلوں کی ٹولیوں سے کوئی ماورا نہیں

آتے ہیں سبھی بھیس بدل کر میدان میں
باسی پھلوں کی منڈی میں تازہ ہوا نہیں

عورت کا احترام نہ چادر کا التزام
چنگیزیت کا دور ہے دل میں حیا نہیں

اپنوں کا خون چوستی جونکیں ہزار ہا
دکھ درد کوئی ایک گھڑی پوچھتا نہیں

Rate it:
Views: 531
23 Sep, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets