لہو

Poet: DS By: Dil Dhad Ahmad, sheikhupura

لہو تک آنکھ سے اب بہہ لیا ہے
بہت تھا جبر لیکن سہہ لیا ہے

عذاب ہجر اب واپس پلٹ جا
بہت دن میرے ساتھ رہ لیا ہے

نمی آنکھوں سے جاتی ہی نہیں
ستم اس دل نے اتنا سہہ لیا ہے

یہ دل کوئی ٹھکانہ چاہتا ہے
بہت دن راستوں میں رہ لیا ہے

تجھے کہنا تھا جو احوال دل کا
در و دیوار سے ہی کہہ لیا ہے

Rate it:
Views: 682
21 Aug, 2008