لہو ءمسلمان کی اس قدر ارزانی پہلے تو نہ تھی
Poet: Mahmood ul Haq By: Mahmood ul Haq, Lahoreلہو ءمسلمان کی اس قدر ارزانی پہلے تو نہ تھی
دین میں دی جاتی تعلیمِ نادانی پہلے تو نہ تھی
خدا کے سامنے سر تو نہتے پہ تلوار نہ اٹھتی
اسلام سر گزشتہ میں ایسی مسلمانی پہلے تو نہ تھی
اپنے ہاتھوں کو اپنا سر ہی درکار رہ گیا
قلب قوم میں ایسی ہوس فراوانی پہلے تو نہ تھی
ہاتھوں کی بنے زنجیر اب اس قوم کی پکار ہے
غفلت صبح میں ڈوبی قوم ِسلطانی پہلے تو نہ تھی
قلب ِترازو میں پلڑا عشق ِاللہ و رسولؑ کیا ہوا
چاہ طلب دنیا کا بھاری پلڑا انسانی پہلے تو نہ تھی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






