لہو ءمسلمان کی اس قدر ارزانی پہلے تو نہ تھی
دین میں دی جاتی تعلیمِ نادانی پہلے تو نہ تھی
خدا کے سامنے سر تو نہتے پہ تلوار نہ اٹھتی
اسلام سر گزشتہ میں ایسی مسلمانی پہلے تو نہ تھی
اپنے ہاتھوں کو اپنا سر ہی درکار رہ گیا
قلب قوم میں ایسی ہوس فراوانی پہلے تو نہ تھی
ہاتھوں کی بنے زنجیر اب اس قوم کی پکار ہے
غفلت صبح میں ڈوبی قوم ِسلطانی پہلے تو نہ تھی
قلب ِترازو میں پلڑا عشق ِاللہ و رسولؑ کیا ہوا
چاہ طلب دنیا کا بھاری پلڑا انسانی پہلے تو نہ تھی