Add Poetry

لیلیٰ ترے صحراوں میں محشر ہیں ابھی تک

Poet: فاروق درویش By: Sajjad Shafiq, lahore

لیلیٰ ترے صحراوں میں محشر ہیں ابھی تک
اور بخت میں ہر قیس کے پتھر ہیں ابھی تک

پھر ننگِ وطن جعفر و صادق ہوئے سردار
میسور و پلاسی کے وہ منظر ہیں ابھی تک

نیزوں پہ حسین آج بھی کرتے ہیں تلاوت
اور دست ِ یزیدی میں بھی خنجر ہیں ابھی تک

مفلس کے نگر رقص کرے بھوک کی دیوی
زردار بنیں شاہ و سکندر ہیں ابھی تک

اترے ہیں مرے دیس صلیبوں کے درندے
بند آنکھیں کئے بیٹھے کبوتر ہیں ابھی تک

آنکھیں ہیں تو دیکھ عالم ِ دورنگ کے ساقی
پیاسوں کیلئے زہر کے ساغر ہیں ابھی تک

گل رنگ ہوئی دار کہ یاران سحر خیز
درویش سے منصور و قلندر ہیں ابھی تک

Rate it:
Views: 409
14 Oct, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets