لیۓ پھرتے ہیں دِل کا بوجھ دِل پر ایک مدُت سے

Poet: a By: Azra Naz, UK

لیۓ پھرتے ہیں دِل کا بوجھ دِل پر ایک مدُت سے
کہ ہم اوڑھے ہوۓ ہیں غم کی چادر ایک مدُت سے

ہم اپنے خواب جانے کِس گلی میں چھوڑ آۓ تھے
ہوۓ ہیں رتجگے اپنا مقدر ایک مدُت سے

کہا ہے آپ سے کِس نے کہ ہم صحرا گذیدہ ہیں ؟
چھپا رکھا ہے آ نکھوں میں سمندر ایک مدُت سے

نچوڑی پھوُل سے چہروں کی ساری تازگی کِس نے؟
صفِ ماتم بچھایٔ کِس نے گھر گھر ایک مدُت سے

کبھی اے کاش کھل کے ابر دھرتی پر برس جاۓ
لگی ہے پیاس کھیتوں کو برابر ایک مدُت سے

تجھے جانِ تمنا جب سے اِس دِل میں بسایا ہے
مجھے لگتا ہے بیگانہ مِرا گھر ایک مدُت سے

نجانے کِس کی نظرِ بد نے کی ہے چاندنی میلی
نہیں پھر چاند نے دیکھا پلٹ کر ایک مدُت سے

انا کیا چیز ہوتی ہے یہ کِس کو یاد ہے عذراؔ
جھکا رکھا ہے اُن کے سامنے سر ایک مدُت سے
 

Rate it:
Views: 472
04 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL