مارگلہ کی پہاڑیاں
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aآج پھر بکھرا ہواؤں میں محبتوں کا سفر
گونج ہے پھر سے فضاؤں میں کہ برپا ہے حشر
پھر وہی لوگ جو اک آس میں تھے ڈوبے ہوئے
وہی ہنستے ہوئے سبھی چہرے تھے پھر خاک ہوئے
خون کے دریا میں روانی ہے کہ جلتا ہے بحر
بھڑکتی آگ بھی دیوانی ہے کہ چھوٹا ہے نگر
آسماں روتا ہے مارگلہ میں ہے ماتم برپا
خوف کی وادی میں ہوا آج پھر ماتم برپا
ماؤں کے سینوں میں بہنوں کی آہوں میں ماتم برپا
باپ کے کندھوں پے پڑے بوجھ پے ماتم برپا
ٹوٹی چوڑیوں کی صداؤں میں ہے ماتم برپا
سسکتی آہوں میں یتیموں کی ہے ماتم برپا
الوداع کرتے لبوں پے ہے ماتم برپا
بے سکونی کی فضاؤں میں ہے ماتم برپا
ننھے ہاتھوں کی دعاؤں میں ہے ماتم برپا
اجڑی گودوں کی پناہوں میں ہے ماتم برپا
میرے الله میرے ان لوگوں کی بخشش کرنا
معاف کرتے ہوئے ان سب کے درجے بلند کرنا
آمین ثم آمین
More Sad Poetry






