ماضی
Poet: کنول نوید By: Kanwal Naveed, Karachiکیسے کیسے نقش بنے تھے پھر سارے مٹ گئے
ساحل کی ریت سا جیون بس تم کو دیکھا سکتا ہوں
میرے دل میں محبت کا اک سمندرٹھاٹیں مارتا تھا
تم کو انکھوں میں فقط چند بوندیں ہی دیکھا سکتا ہوں
روحوں کی شناسائی کا تعلق کیا کنول خاک و مٹی سے
مٹی ہو جو تم تو پھر میں تم کو مٹی ہی دیکھا سکتا ہوں
More Life Poetry






