کبھی اپنی بھی زندگی حسین ہوا کرتی تھی
یہ خوشیوں سے بھری ہوا کرتی تھی
لمحے جہاں میں نے گزراے تھے کبھی حسین
ایسی ہی دلکش مہک ہوا کرتی تھی
کتنا پیارا تھا میری زندگی کا وہ پل
یہ تو پھولوں کی کلی ہوا کرتی تھی
وہ پل کتنے خوبصورت تھے میرے
جو خوشبوؤں کی چھاؤں ہوا کرتی تھی
دنیا کے نظارے کتنے دلکش لگتے تھے
یہ جھیل کی ٹھنڈی شام ہوا کرتی تھی
اچھا وقت تھا کبھی وہ اے اکرام
جس میں خوشی ہماری ہوا کرتی تھی