مانا کہ زندگی میں میرے غم نہیں کوئی
Poet: سدرہ سبحان By: Sidra Subhan, Kohatمانا کہ زندگی میں میرے غم نہیں کوئی
یہ زندگی بھی غم سے مگر کم نہیں کوئی
چاہت کا اک ہجوم سا رہتا ہے آس پاس
اس بھیڑ کے سینے میں مگر دم نہیں کوئی
وہ جگنوؤں میں دیس میں ہے مثل ماہتاب
پر روشنی میں اسکے بھی ردھم نہیں کوئی
تحفے میں ملا رب سے سمندر کی طرح دل
لہروں کو دیا اسکے مگر خم نہیں کوئی
محفل بھی پر وقار ہے، ساقی بھی آشنا
جام و سبو میں لذت صنم نہیں کوئی
جینے کی آرزو ہے تو مرنے کا شوق بھی
آزار بھی یاروں میرے پیہم نہیں کوئی
گھبرا گیا تھا دل ذرا شب کے غبار سے
ورنہ سحر سے رنجش و الم نہیں کوئی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






