مانا کہ ہم میں کوئی ایسی ادا نہیں
کمال فن بھی کوئی آتا نظر نہیں
دن روشنی رات تاریکی سے پنہا
دامن شب میں تو کوئی اثر نہیں
وہ کیا قابل ستا ئش ہو
جس کام میں بسا کوئی ہنر نہیں
دشت امکاں میں پھرتے ہیں وہی لوگ
جن کو اپنی منزل کی کوئی خبر نہیں
ہے صاحب امروز جسے وہ بخشے
ورنہ اس جہاں میں کوئی امر نہیں