مانا کے تنہائی سنگی ساتھی ہے ہماری

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, dearborn, mi USA

مانا کے تنہائی سنگی ساتھی ہے ہماری
مانا کے درد سے پرانی آشنائی ہے ہماری

پھر بھی دل میں امید کی کونپل ہے پھوٹی
شہرِ خموشاں میں گیت گنگناتی ہے اداسی

درد کے دریا میں ہلچل کس نے یوں ہے مچائی
سوئے زخم جگا دئیے مچل اٹھی ہے نارسائی

ہجر و فراق کے قصّے لکھتے لکھتے دیکھو تو
قلم ٹوٹے اور آنسوئوں نے مٹادی ہے روشنائی
 

Rate it:
Views: 1187
02 May, 2015