ماورائے جہاں سے آئے ہیں

Poet: Habib Jalib By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ماورائے جہاں سے آئے ہیں
آج ہم خُمستاں سے آئے ہیں

اس قدر بے رُخی سے بات نہ کر
دیکھ تو ہم کہاں سے آئے ہیں

ہم سے پوچھو چمن پہ کیا گزری
ہم گزر کر خزاں سے آئے ہیں

راستے کھو گئے ضیاؤں میں
یہ ستارے کہاں* سے آئے ہیں

اس قدر تو برا نہیں جالب
مل کر ہم اس جواں سے آئے ہیں

Rate it:
Views: 405
20 Sep, 2011