آ رہی ہے خوشبو
یہ اسی پرہن کی
میں جانتی ہوں
ہاں پہچانتی ہوں
میں کیسے بھول سکتی ہوں
اس لمس کو
اس احساس کو
جو ہر رشتے پہ حاوی ہے
اس اک رشتے سے
سب رشتے پنپتے ہیں
اس کی محبت کی خوشبو آنگن میں مہکتی رہتی ہے
اس کی دعائیں حصار بنائے رکھتی ہیں
کیا ہوا جو آج وہ مجھ سے جدا ہے
مگر
وہ جدا ہو کے بھی مجھ سے جدا نہیں ہے
اس کے وجود کی خوشبو
آج بھی میرے احساس میں
مہک رہی ہے