ماں
Poet: ranaashfaqqaiser By: ranaashfaqahmed, alluwali/mianwaliوجد میں کائنات آئی
فلک پر محفل انجم میں سرگوشی سنائی دی
قمر نے رشک سے دیکھا حیا خورشید کو آئی
زمیں نازای ھے اپنی سرفرازی پر
ھا کہساروں پہ ہیبت جیسے تاری
یہ کیا ہونے لگا ہے
یہ کیا یزداں کو ہے ترکیب سوجھی
نبی بھی با ادب سارے کھرے ھیں
خدا نے دیکھو اپیی مامتا کو
سمویا روپ انساں میں ہے کیسے
چلی دنیا میں جنت کی ہوائیں
اتھی جو اسکے دامن سے دعائین
محبت کا یہ بحر بیکراں ہے
عقیدت کا بلند تر آسماں ہے
سنو اے دنیا والو آج سن لو
یہی بے لوث ہستی ہی تو ماں ہے
یہی بے لوث ہستی ہی تو ماں ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






