ماں
Poet: شہزاد حسین سائل By: shahzad hussain sa'yl, sialkotچھوڑ کر وہ ہم کو تنہا کس جہاں میں جا بسا 
 لاکھ اس کو ملنا چاہا پر رہا وہ نارسا 
 
 سچ ہی کہتا تھا ہمیں وہ چھوڑ جب میں جاؤں گا 
 مجھ کو ڈھونڈا تم کرو گے ہر گلی میں جا بجا 
 
 تب ہمیں دکھلاوا لگتا تھا وہ ماتھا چومنا 
 آج جس کے واسطے ہے دل میں میرے اشتہا 
 
 چھوڑ کر جب وہ گیا تب سارے دشمن ہو گئے 
 پھر ہمیں رسوا کیا تھا مل کے سب نے ما روا 
 
 تیرے ہوتے تو نہ ہمت تھی کسی کی کچھ کہے 
 بعد تیرے سب کے لہجے ہو گئے تھے ناروا 
 
 کس طرح ٹوٹی قیامت ہم سے مت یہ پوچھنا 
 اب نہیں ہے صبر باقی درد کی ہے انتہا 
 
 اے خداشکوہ نہیں سائل کو تیری ذات سے 
 ماں مری کو بخش دے تو تجھ سے ہے بس یہ دعا
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 