ماں بات کی جان اور ان کی دلاری تھی
Poet: ZULFIQAR ALI BUKHARI By: ZULFIQAR ALI BUKHARI, RAWALPINDIماں بات کی جان اور ان کی دلاری تھی
بہن بھائیوں کو بھی بڑی پیاری تھی
سب کی آنکھوں کا تارہ تھی
سب کو ہنساتی تھی، ہنستی تھی
سب کے وہ کام آتی تھی
درد بھی سب کا وہ سہتی تھی
یہ تیرے روشن چہرے کا آج کیا ہوا
تیرے خاموش لبوں،بند آنکھوں نے
سب کو بس نم آنکھوں سے رلایا ہے
آج نو نے کیسا رنج میں ڈالا ہے
چڑیا جیسی چہکنے،جگنو جیسی دمکتی مسکان رکھنے والی
آج سب سنہری یادوں کے
دئے جلتے ہوئے ہمارے لئے
چھوڑکو وہ سب اپنے
ایک نئے دیس چلی ہے
ہمیں تو بس
غمگین کر چلی ہے
(اپنی ہردلعزیز بھانجی کی وفات پر لکھی گئی اک تحریر)
More Sad Poetry






