جو آنکھ کھولی میں نے تو ہو رہی تھی رات
نہ کچھ کرنے کی سکت نہ کر سکتی تھی بات
نہ چلا سکتی تھی پائوں اور نہ اپنے ہاتھ
اس وقت دیا جنھوں نے میرا ساتھ
ڈالی اللہ نے ان میں میری محبت
اور بنایا انھیں اسنے میرے ماں باپ
پھر جب میں تھوڑا اٹھنے لگی
چلنے کی کوشش میں گرنے لگی
گرتے گرتے میں سنبھلنے لگی
انگلی جو ان کی پکڑنے لگی
ہمکتی جو سنتی ان کے قدموں کی چاپ
اللہ نے دیے یہ پیارے ماں باپ
جو آگے بڑھے سب بدلنے لگا
کل کا بچہ اب باہر نکلنے لگا
مسکرا کر جو انھوں نے بھیجا مکتب
وہاں جا کر یہ بچہ بگڑنے لگا
نت نئے نخرے یہ کرنے لگا
روز اپنے رنگ یہ بدلنے لگا
پھر پیار سے سمجھائی جنھوں نے اچھی بات
اللہ نے بنائے وہ پیارے ماں باپ
بچپن گزرا تو آئی جوانی
یہاں شروع ہوئی اک نئی کہانی
جو بات تھی پتے کی لگ نے لگی پرانی
اور پھر سر سے گزرنے لگا پانی
نہ اپنا ہوش نہ ماں باپ کا خیال
بننے لگی پھر بس میں اپنے خواب
پریشان ہونے لگے پھر پیارے ماں باپ
اس وقت مجھے کچھ نہ آتا سمجھ
اچھا برا ہو گیا کچھ کا کچھ
جو تھا سلجھا ہوا گیا وہ الجھ
جو ٹھوکر لگی تو کچھ آیا سمجھ
پھر جب میں پلٹی تو پایا انھیں ساتھ
اللہ نے دیے کتنے پیارے ماں باپ
بتایا مجھے ہم ہیں پتلے خطا کے
وہ معاف کرے گا کہ ہیں بندے خدا کے
تو کر لو توبہ تم بھی خدا سے
جانوں خوش نصیبی کہ جسے توفیق خدا دے
مشکل وقت میں بھی ہمت سے دیا ساتھ
بنائے اللہ نے کتنے پیارے ماں باپ
یہ روشنی ہیں اور ہیںمیری جنت
جو ان کو دیکھ لوں تو آ جاتی ہے ہمت
بس اللہ سے ہے مجھے یہی چاہت
دے سلامتی انھیں ہمت، طاقت، صحت
دے ان کو وہ ایمان کی دولت
دنیا و آخرت کی ہر ہر عافیت
سلامت رہے تا دم ان کی عزت
سر پہ رہے میرے سایہ ان کا
نہ ان کے بغیر گزاروں کبھی وقت
شکریہ! اللہ کی نعمت ہیں آپ
نایاب بنائے اللہ نے کتنے پیارے ماں باپ