ماں تیرےجانے کے بعد
Poet: Sayed Faraz Bukhari Summaar By: Sayed Faraz Bukhari, Lahore ماں کے بغیر ہو گیا کچھ یوں میں بے اثر
آب و ہوا سے دور ہو تنہا سا اک شجر
دنیا تو بات دور کی قدرت بھی چھوڑ دے
وہ سائباں تھی ماں کہ کیا تھی مجھے خبر
اب رو رہا ہوں بیٹھ کے مرقد کے پاوَں میں
سینہ فگار ہے میرا آَےَ ناں اب صبر
دنیا کی رونقیں مجھے آتی ہیں راس کب
ماں کے بغیر دشت ہےجنت کا بھی سفر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






