ماں کی لوری

Poet: mubeen nisar By: mubeen nisar, Islamabad

رات بہت دیر تک
نیند نہیں آئی
جیسے انتظار ہو
میٹھی لوری کا
جو ماں سنائے
پانی پینے اٹھا
تو آئینے پر نظر پڑی
سارے بال سفید تھے
مگر دھیان میں
اب تک
وہ برسوں پرانی
ماں کی آواز
تھی

اور وہ لوری
جسے سنتے نیند آجاتی تھی

Rate it:
Views: 677
09 May, 2011