رات بہت دیر تک نیند نہیں آئی جیسے انتظار ہو میٹھی لوری کا جو ماں سنائے پانی پینے اٹھا تو آئینے پر نظر پڑی سارے بال سفید تھے مگر دھیان میں اب تک وہ برسوں پرانی ماں کی آواز تھی اور وہ لوری جسے سنتے نیند آجاتی تھی