تم سے کریں بیان خیالات کس طرح
ہونٹوں پر لائیں دل کی بھلا بات کس طرح
میری نگاہیں کرتی ہیں ان سے کئی سوال
دیکھے وہ ہم کو دیں کہ جوابات کس طرح
بیٹھے ہیں انتظار میں پلکیں بچھائے
ہم برسائیں آ کے پیار کی برسات کس طرح
تم سامنے ہو تو میرے لب بھی نا ہل سکیں
تم سے کریں گے مل کے شکایات کس طرح
ہر شب تیرے نام کو لکھتی ہوں اے صنم
مت پوچھ کٹ رہی ہے میری راتیں کس طرح