مت پوچھ اس زندگی میں
Poet: Shakira Nandini By: Shakira Nandini, Oportoبیگانے ہوتے لوگ دیکھے
اجنبی ہوتا شہر دیکھا
ہر انسان کو یہاں
میں نے خود سے کہیں بے خبر دیکھا
روتی ہوئی آنکھیں دیکھی
مسکراتے ہوئے نظر کو دیکھا
غیروں کے ہاتھوں میں مرہم
اپنوں کے ہاتھوں میں خنجر دیکھا
مت پوچھ اس زندگی میں
ان آنکھوں نے کیا منظر دیکھا
میں نے ہر انسان کو یہاں
بس خود سے کہیں بے خبر دیکھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







