کوئی اچھی سی سزا دو مجھے
چلو ایسا کرو بھلا دو مجھے
تم سے بچھڑوں تو موت آ جائے
دل کی گہرائی سے دعا دو مجھے
ہر وقت میری کھوج میں رہتی ہے تیری یاد
تو نے میرے وجود کی تنہائی بھی چھین لی
میرے چہرے میں کسی اور کا چہرہ تو نہیں
جانے وہ کس کی رعایت سے مجھے دیکھتا ہے
بلا کی افراتفری ہے ہماری ذات میں لیکن
ہمیں اس بے دھیانی میں بھی تیرے دھیان رہتے ہیں