Add Poetry

مثال اس کی کہاں ہے زمانے میں

Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

مثال اس کی کہاں ہے زمانے میں
کہ سارے کھونے کے غم پائے ہم نے پانے میں

وہ شکل پگھلی تو ہر شے میں ڈھل گئی جیسے
عجیب بات ہوئی ہے اسے بھلانے میں

جو منتظر نہ ملا وہ تو ہم ہیں شرمندہ
کہ ہم نے دیر لگا دی پلٹ کے آنے میں

لطیف تھا وہ تخیل سے خواب سے نازک
گنوا دیا ہم نے ہی اسے آزمانے میں

سمجھ لیا تھا کبھی ایک سراب کو دریا
پر ایک سکون تھا ہم کو فریب کھانے میں

جُھکا درخت ہوا سے تو آندھیوں نے کہا
زیادہ فرق نہیں جھک کے ٹوٹ جانے میں

Rate it:
Views: 306
12 Oct, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets