مجبور تھا میں اس لیے تجھ سے ملا نہیں
یہ کب کہا کہ تجھ سے مرا واسطہ نہیں
مدت ہوئی ہے دیکھے ہوئے اس کو دوستو
کس حال میں ہے وہ مجھے یہ بھی پتہ نہیں
میں کیسے مان لوں کہ اسے مجھ سے پیار ہے
اظہار بھی تو پیار کا اس نے کیا نہیں
نمبر بھی ان کا میرے موبائل میں اب نہیں
کیسے ہو ان سے بات کوئی رابطہ نہیں
غضنی وہ مجھ کو چھوڑ گیا بیچ راہ میں
جو کہہ رہا تھا مجھ سے کہ میں بے وفا نہیں