مجبوری
Poet: Humaira Hammad By: Humaira Hammad, Gujranwalaآخری دفعہ جب وہ آیا
بہت اداس لگ رہا تھا
ٹوٹاٹوٹاشکستہ دل سا
مرے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ رویا
مرا دل انہونی کے احساس سے لرزنے لگا
وہ بولا
ہم سا تھ نہیں چل سکتے
میں بہت مجبور ہوں
مرے دل نے کہا
جھوٹ ہےناٹک ہے
پر میں نےکہا
ہش خاموش!
اپنے جھوٹ نہیں بولتے
اسکی کوئی مجبوری ہو گی
کتنے ہی موسم ویران گزر گئےمرے
لگا زندگی رک گئی ہے
لگااسکی مجبوری مری ذات کا حصہ بن گئی
لیلکن کل شام اسے دیکھا
خوش تھا بے انتہاخوش
دل کھول کر زندگی جی رہا تھا
کسی اور کے کندھے پہ ہاتھ رکھے
مری ساری خوشیاں اسے دا ن کر چکا تھا
More Sad Poetry






