آخری دفعہ جب وہ آیا
بہت اداس لگ رہا تھا
ٹوٹاٹوٹاشکستہ دل سا
مرے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ رویا
مرا دل انہونی کے احساس سے لرزنے لگا
وہ بولا
ہم سا تھ نہیں چل سکتے
میں بہت مجبور ہوں
مرے دل نے کہا
جھوٹ ہےناٹک ہے
پر میں نےکہا
ہش خاموش!
اپنے جھوٹ نہیں بولتے
اسکی کوئی مجبوری ہو گی
کتنے ہی موسم ویران گزر گئےمرے
لگا زندگی رک گئی ہے
لگااسکی مجبوری مری ذات کا حصہ بن گئی
لیلکن کل شام اسے دیکھا
خوش تھا بے انتہاخوش
دل کھول کر زندگی جی رہا تھا
کسی اور کے کندھے پہ ہاتھ رکھے
مری ساری خوشیاں اسے دا ن کر چکا تھا