مجبُوری کی ایک رات

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

مجبُوری کی ایک رات
ہاں اب تم بھی
اپنے سارے وعدوں
اورٹھنڈک پہنچانے والی باتوں کے ہمراہ
مجھے پیاسا ہی رکھو گے
یہ جذبے میں بھیگی ہوئی آواز
میرے ماتھے کو جتنی بار چھوئے گی
اس کی تپش بڑھ جائے گی
آہستہ آہستہ
میرے تن پر ہونے اورپھسلنے والی
یہ بارش
یہ آگ
جس کی ٹھنڈک
جس کی حدت
اب بھی تمہاری پوروں میں ہے
میرے شانوں پر سر رکھّے
تم جو یُوں آنکھیں موندے کچھ سوچتے ہو
اس لمحے اس چہرے پر
کیسی سیرابی کیا آسودگی تیر رہی ہے
میں نادم ہوں
یہ کیفیت
تمہیں میرے لہجے اورمیرے چہرے میں
کبھی نظر نہیں آئی
جان
تمہیں شاید نہ خبر ہو
بعض محبتّیں
اپنے بلڈگروپ میں
" او منفی" ہوتی ہیں

Rate it:
Views: 424
01 Nov, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL