مجروح کر کے اب حالِ دِل کا پوچھو گے
کھوج کرو تو خود کو نا قابل معافی پاؤ گے
شگاف دے کر اب زخمم پر نمک مت چھڑکو
تعزیت نہیں اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھو
اپنی بے وفائی پرخود ہی شرمندہ ہو جاو گے
اپنے آپ کو شاید پھرمجرم بھی ٹھہراؤ گے
نا آیا کرو میری عیادت کرنے کو
جب تک آنکھوں میں آنکھیں ڈال نا سکو
حاضر ہو جانا میری عدالت کے کٹہرے میں
جب خوف نا رہے اعتراف جرم کرنے میں