مجھ خود پر ایک کتاب لکھنی تھی

Poet: Saudi Arabia By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

تمام عمر عذاب لکھنی تھی
مجھے تو اپنی قسمت خراب لکھنی تھی

کیسے ٹوٹے میرے خوابوں کے گھر
مجھ خود پر ایک کتاب لکھنی تھی

پیام الفت نے زخمی کر دیا دل میرا
مجھے تو لفظ لفظ داستان لکھنی تھی

کیسے بدلتے ہیں لوگ چہرے
مجھے تو دنیا پر مثال لکھنی تھی

وہ امیر تھا کسی امیر شہر میں رہنے والا
مجھے تو فقط اپنی اوقات لکھنی تھی

زمانے کا ڈر تھا ُاسے شاید لکی
مجھے تو آندھیوں میں اپنی ذات لکھنی تھی

محفل میں چراغا ہو گیا تمہارے لیے
مجھے اپنے لیے غم کی سوغات لکھنی تھی

لوگ کہتے ہیں مر کے پا لو گئے جنت کو
مجھے تو راہ میں آتی لمبی ُپرصراط لکھنی تھی

Rate it:
Views: 546
22 Feb, 2013