مجھ دیکھتا نہیں آدمی ,کوئی انسان نہیں دیکھتا

Poet: Bashar e Zandan By: Zeeshan Javeed, Lahore

مجھے دکھتا نہیں آدمی ,کوئی انسان نہیں دکھتا
معاشرے میں انصاف کا کوئی پیماں نہیں دکھتا

عجب سحل تاری ہے سلطنت کے شرفاء کا
غریب کو کلمہ کفر کہتا بے -ایماں نہیں دکھتا

کل کس نے دیکھا ہے ,جو دکھتا ہے آج، نہیں دکھتا
منتظر ہے قبولیت کو دعا، اٹھتا کہیں ہاتھ نہیں دکھتا

خداوند کی مشیت ہے ویسے تو
،میرے ذمہ کا کام مگر نہیں دکھتا

کیسے بدلیں گے ہم خود کو اب
ہاتھ میں دکھتا ہے قرآن , عمل نہیں دکھتا

Rate it:
Views: 219
31 Jan, 2024
More Life Poetry