مجھ میں وہ کہیں پنہان سا رہتا ھے۔۔۔
جائے خون جسم میں روان سا رہتا ھے۔
جب کہ اسے معلوم ھے محبت کا اپنی۔
زمانہ پھر کیوں اسقدر بد گمان سا رہتا ھے؟
ہاں ہاں وہی ایک ھے لاکھوں ھزاروں میں۔
جس کی طرف دل مائل بمع دھیان سا ھے۔
ھے وفا کے نام پر دھوکا دھی مگر
کیا کیجیئے جب دل کو اطمنان سا رہتا ھے۔
فیکی رہہ جاتی ھے اسد لفطوں کی چاشنی۔۔
جب نہیں کوئی زیر لب عنوان سا رہتا ھے۔