مجھ پہ ہیں سیکڑوں الزام مرے ساتھ نہ چل

Poet: شکیل اعظمی By: Rabi, Rawalpindi

مجھ پہ ہیں سیکڑوں الزام مرے ساتھ نہ چل
تو بھی ہو جائے گا بدنام مرے ساتھ نہ چل

تو نئی صبح کے سورج کی ہے اجلی سی کرن
میں ہوں اک دھول بھری شام مرے ساتھ نہ چل

اپنی خوشیاں مرے آلام سے منسوب نہ کر
مجھ سے مت مانگ مرا نام مرے ساتھ نہ چل

تو بھی کھو جائے گی ٹپکے ہوئے آنسو کی طرح
دیکھ اے گردش ایام مرے ساتھ نہ چل

میری دیوار کو تو کتنا سنبھالے گا شکیلؔ
ٹوٹتا رہتا ہوں ہر گام مرے ساتھ نہ چل

Rate it:
Views: 520
01 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL