مجھ کو انعامِ محبت میں یہی درد ملا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیاپیار اس بار مجھے سرد بہت سرد ملا
مجھ کو انعامِ محبت میں یہی درد ملا
جس میں شامل ہے مرا خون وفائیں میری
پھول گلشن میں وہی ایک مجھے زرد ملا
زندگی تیری حقیقت کو میں سمجھوں کیسے
اک مری ذات کو کیوں کوئی نہیں مرد ملا
میں تو اب ڈھونڈنے نکلی تھی وفائیں تجھ میں
تیری باتوں سے مگر درد ملا، درد ملا
پھر شکایت ہے کوئی آج تو وشمہ کہہ دو
پھر نہ کہنا، تجھے کہنے کو نہیں فرد ملا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






